وہ ایک آگ

اک عجب آگ سی ہے سینے میں

جیسے ہو سینۂ شمشیر کی آگ

اک عجب آگ سی ہے باطن میں

جیسے ہو نالۂ شبگیر کی آگ

جیسے اک شعلۂ جوالہ فلک کو چھو لے

سینۂ سرد میں میرے ہے وہی آگ ابھی

تودۂ برف سے جو بجھ نہ سکے

بن کے شعلہ یہ بڑھی جاتی ہے

سوئے افلاک اٹھی جاتی ہے

اس کی زد میں ہیں

یہ اشیائے نظام عالم

بس کہ اک خوف ہے پہلو میں مرے

اپنی ہی آگ سے افکار نہ جل جائیں کہیں

سوچتا ہوں کہ دعا ہی مانگوں

میرے آتش کدۂ سینہ کو

میرا رب لطف و کرم کا کوئی چشمہ کر دے

(622) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Ek Aag In Urdu By Famous Poet Kausar Mazhari . Wo Ek Aag is written by Kausar Mazhari . Enjoy reading Wo Ek Aag Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kausar Mazhari . Free Dowlonad Wo Ek Aag by Kausar Mazhari in PDF.