چند لمحوں کے لیے ایک ملاقات رہی

چند لمحوں کے لیے ایک ملاقات رہی

پھر نہ وہ تو نہ وہ میں اور نہ وہ رات رہی

کرۂ ارض نے دیکھا ہی نہ تھا وہ خورشید

جس کی گردش میں شب و روز مری ذات رہی

اب تو ہر شخص اجالوں میں کھڑا ہے عریاں

کون سی شکل پس پردۂ ظلمات رہی

سرد مہری مرے لہجے میں بھی ہوگی لیکن

تجھ میں خود بھی تو نہ پہلی سی کوئی بات رہی

حال دل اس کو سنا کر ہے بہت خوش کوثرؔ

لیکن اب سوچ ذرا کیا تری اوقات رہی

(1044) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chand Lamhon Ke Liye Ek Mulaqat Rahi In Urdu By Famous Poet Kausar Niyazi. Chand Lamhon Ke Liye Ek Mulaqat Rahi is written by Kausar Niyazi. Enjoy reading Chand Lamhon Ke Liye Ek Mulaqat Rahi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kausar Niyazi. Free Dowlonad Chand Lamhon Ke Liye Ek Mulaqat Rahi by Kausar Niyazi in PDF.