بلندیوں سے اتر کر کبھی پکار مجھے

بلندیوں سے اتر کر کبھی پکار مجھے

ازل سے تیرے کرم کا ہے انتظار مجھے

ترے جمال شفق رنگ کا ظہور ہوں میں

ملا ہے تیری تمازت سے یہ وقار مجھے

طویل عمر سے فکر و نظر کی قید میں ہوں

نگاہ وقت کی سولی سے اب اتار مجھے

تری وفا کا بھرم میری ذات سے منسوب

مخالفوں کی صفوں میں نہ کر شمار مجھے

حقیقتوں کو سمجھ مصلحت شناس نہ بن

فصیل جبر سے خود بھی نکل ابھار مجھے

تری طلب کی کڑی دھوپ میں بھی ہوں لیکن

عطا ہو ابر کرم پیڑ سایہ دار مجھے

میں تیرگی کو امانت تری سمجھتا ہوں

تو روشنی ہے تو کوئی کرن اتار مجھے

(808) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bulandiyon Se Utar Kar Kabhi Pukar Mujhe In Urdu By Famous Poet Kavish Bat. Bulandiyon Se Utar Kar Kabhi Pukar Mujhe is written by Kavish Bat. Enjoy reading Bulandiyon Se Utar Kar Kabhi Pukar Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kavish Bat. Free Dowlonad Bulandiyon Se Utar Kar Kabhi Pukar Mujhe by Kavish Bat in PDF.