باغ جہاں کے گل ہیں یا خار ہیں تو ہم ہیں

باغ جہاں کے گل ہیں یا خار ہیں تو ہم ہیں

گر یار ہیں تو ہم ہیں اغیار ہیں تو ہم ہیں

دریائے معرفت کے دیکھا تو ہم ہیں ساحل

گر وار ہیں تو ہم ہیں اور پار ہیں تو ہم ہیں

وابستہ ہے ہمیں سے گر جبر ہے و گر قدر

مجبور ہیں تو ہم ہیں مختار ہیں تو ہم ہیں

تیرا ہی حسن جگ میں ہر چند موجزن ہے

تس پر بھی تشنہ کام دیدار ہیں تو ہم ہیں

الفاظ خلق ہم بن سب مہملات سے تھے

معنی کی طرح ربط گفتار ہیں تو ہم ہیں

اوروں سے تو گرانی یک لخت اٹھ گئی ہے

اے دردؔ اپنے دل کے گر بار ہیں تو ہم ہیں

(1241) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bagh-e-jahan Ke Gul Hain Ya Khaar Hain To Hum Hain In Urdu By Famous Poet Khwaja Meer Dard. Bagh-e-jahan Ke Gul Hain Ya Khaar Hain To Hum Hain is written by Khwaja Meer Dard. Enjoy reading Bagh-e-jahan Ke Gul Hain Ya Khaar Hain To Hum Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Khwaja Meer Dard. Free Dowlonad Bagh-e-jahan Ke Gul Hain Ya Khaar Hain To Hum Hain by Khwaja Meer Dard in PDF.