آتے آتے طرف میرے مڑ کے پھر کیدھر چلے

آتے آتے طرف میرے مڑ کے پھر کیدھر چلے

جان صاحب! بن تمہارے کھا کے غم ہم مر چلے

سجدے دے ناگھسنیاں کرتے ہیں تم سنتے نہیں

جو نہ کرنی تھی سماجت وہ بھی کر اکثر چلے

آدمی سے بت کہائے اب خدائی کا ہے عزم

ٹک کرو انصاف اپنی حد سے تم باہر چلے

دیکھ لیویں گے گزارے کے تئیں اب اور جا

دیکھا بھاری پتھر اس کو چوم سر سے دھر چلے

عاشقوں نے نام تیرا لے کیا قالب تہی

مرتے مرتے بھی تو تیرا ہی یہ سب دم بھر چلے

بزم میں تم کھل رہے تھے بیٹھے دیکھ ہم کو رک گئے

گر یوں ہی راضی ہو لو جی اٹھ ہم اپنے گھر چلے

کس کے آئے کس سے رنگ رلیاں کیا پیار اور چاہ

عشق کی بدنامی پیارے رکھ کے مجھ اوپر چلے

خضر کو شاباش اکتایا نہ اب تک اور ہم

زندگانی ایک دم بھر کی بھی کر دوبھر چلے

آہ و افغاں تو ہمارا کر رہا ہے زور شور

جوں بگولا یا ہو آندھی یا کوئی صرصر چلے

دیکھیں کس کی آہ کا اس پر اثر ہو اظفریؔ

ہم تو بھر مقدور، کر کتنا ہی شور و شر چلے

(595) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aate Aate Tarf Mere MuD Ke Phir Kidhar Chale In Urdu By Famous Poet Mirza Azfari. Aate Aate Tarf Mere MuD Ke Phir Kidhar Chale is written by Mirza Azfari. Enjoy reading Aate Aate Tarf Mere MuD Ke Phir Kidhar Chale Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirza Azfari. Free Dowlonad Aate Aate Tarf Mere MuD Ke Phir Kidhar Chale by Mirza Azfari in PDF.