ہے چار شنبہ آخر ماہ صفر چلو

ہے چار شنبہ آخر ماہ صفر چلو

رکھ دیں چمن میں بھر کے مئے مشکبو کی ناند

جو آئے جام بھر کے پیے اور ہو کے مست

سبزے کو روندتا پھرے پھولوں کو جائے پھاند

غالبؔ یہ کیا بیاں ہے بجز مدح بادشاہ

بھاتی نہیں ہے اب مجھے کوئی نوشت خواند

بٹتے ہیں سونے روپے کے چھلے حضور میں

ہے جن کے آگے سیم و زر مہر و ماہ ماند

یوں سمجھیے کہ بیچ سے خالی کیے ہوئے

لاکھوں ہی آفتاب ہیں اور بے شمار چاند

(1059) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Mirza Ghalib. is written by Mirza Ghalib. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirza Ghalib. Free Dowlonad  by Mirza Ghalib in PDF.