گئی یک بیک جو ہوا پلٹ نہیں دل کو اپنے قرار ہے

گئی یک بیک جو ہوا پلٹ نہیں دل کو اپنے قرار ہے

کروں غم ستم کا میں کیا بیاں مرا غم سے سینہ فگار ہے

ولے شہر دہلی یہ تھا چمن کہ تھا سب طرح کا یہاں امن

وہ خطاب اس کا تو مٹ گیا فقط اب تو اجڑا دیار ہے

یہ رعایا ہند تبہ ہوئی کہوں کیا جو ان پہ جفا ہوئی

جسے دیکھا حاکم وقت نے کہا یہ تو قابل دار ہے

شب و روز پھولوں میں جو تلیں وہ یوں خار غم سے فگار ہوں

ملے طوق قید میں جب انہیں کہیں بدلے گل کے یہ ہار ہے

جو سلوک اوروں سے کرتے تھے وہی اب ہیں کتنے ذلیل و خوار

وہ ہیں تنگ چرخ کے جور سے رہا تن پہ ان کے نہ تار ہے

یہ زمانہ ہے وہ برا فلک چلو بچ کے سب سے الگ الگ

نہ رفیق کوئی کسی کا یاں نہ کسی کا کوئی بھی یار ہے

کیا حسامیؔ ڈر تجھے حشر کا جو خدا رکھے تجھے برملا

تجھے ہے وسیلہ رسول کا وہی تیرا حامیٔ کار ہے

(592) ووٹ وصول ہوئے

مرزا حسام الدین حیدر حسامی کی شاعری

Your Thoughts and Comments

Gai Yak-ba-yak Jo Hawa PalaT Nahin Dil Ko Apne Qarar Hai In Urdu By Famous Poet Mirza Hussamuddin Haidar Husami. Gai Yak-ba-yak Jo Hawa PalaT Nahin Dil Ko Apne Qarar Hai is written by Mirza Hussamuddin Haidar Husami. Enjoy reading Gai Yak-ba-yak Jo Hawa PalaT Nahin Dil Ko Apne Qarar Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirza Hussamuddin Haidar Husami. Free Dowlonad Gai Yak-ba-yak Jo Hawa PalaT Nahin Dil Ko Apne Qarar Hai by Mirza Hussamuddin Haidar Husami in PDF.