صبح کا منظر ہے لیکن گل کوئی تازہ نہیں

صبح کا منظر ہے لیکن گل کوئی تازہ نہیں

روئے گلشن پر کہیں بھی اوس کا غازہ نہیں

ٹوٹ کر ہم چاہنے والوں سے جب بچھڑیں گے آپ

ہم ہی ہم بکھریں گے لیکن مثل شیرازہ نہیں

غار والوں کی طرح نکلا ہے وہ کمرے سے آج

اس کو اس دنیا کی تبدیلی کا اندازہ نہیں

کچھ نہ کچھ کہتے تو رہتے ہیں یہاں ہم لوگ جی

پھر بھی اس شہر بتاں میں کئی آوازہ نہیں

اس عمارت کے مقدر کی لکیروں میں کہیں

کھڑکیاں تو ہیں مگر مصداقؔ دروازہ نہیں

(1113) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Subh Ka Manzar Hai Lekin Gul Koi Taza Nahin In Urdu By Famous Poet Misdaque Azmi. Subh Ka Manzar Hai Lekin Gul Koi Taza Nahin is written by Misdaque Azmi. Enjoy reading Subh Ka Manzar Hai Lekin Gul Koi Taza Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Misdaque Azmi. Free Dowlonad Subh Ka Manzar Hai Lekin Gul Koi Taza Nahin by Misdaque Azmi in PDF.