ماہ رو یاں ہزار کو دیکھا

ماہ رو یاں ہزار کو دیکھا

ہم نے اب تک نہ یار کو دیکھا

عمر بھر منتظر رہے اس کے

راہ کے انتظار کو دیکھا

وعدۂ حشر لوگ کہتے ہیں

ہم نے وہ بھی قرار کو دیکھا

کوئی آیا نظر نہ اس جا بھی

جب دل غم گسار کو دیکھا

رہ گئے نامراد دنیا میں

کتنے سر افتخار کو دیکھا

باغ ہستی میں سرخ رو نہ ہوئے

گل کے ہر خار خار کو دیکھا

گنج جس جا ہے اس جگہ مسکیںؔ

بیٹھے رہتے ہیں مار کو دیکھا

(500) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mah-ru Yan Hazar Ko Dekha In Urdu By Famous Poet Miskeen Shah. Mah-ru Yan Hazar Ko Dekha is written by Miskeen Shah. Enjoy reading Mah-ru Yan Hazar Ko Dekha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Miskeen Shah. Free Dowlonad Mah-ru Yan Hazar Ko Dekha by Miskeen Shah in PDF.