نہیں ہے مجھ کو اے جمشید تیرے جام سے کام

نہیں ہے مجھ کو اے جمشید تیرے جام سے کام

جہاں نما ہے مجھے اپنے خوش خرام سے کام

سبھی تو دین و دنیا کا کام کرتے ہیں

مجھے نہ دین نہ دنیا کے انتظام سے کام

حرم میں شیخ ہیں اور دیر میں برہمن ہیں

ہمیں نہیں ہے انہوں کے کوئی کلام سے کام

کنشت دل میں ہے اک جوش بت پرستی کا

مجھے بتوں کی ہے خدمت میں رام رام سے کام

غرض نہ کفر سے کچھ ہے نہ دین سے مطلب

نہ ہے حلال سے نا ہے ہمیں حرام سے کام

صنم کے روبرو رہنا مجھے غنیمت ہے

نہ شرم ننگ سے کچھ ہے مجھے نہ نام سے کام

خفا بھی ہو کے جو دیکھے تو سر نثار کروں

اگر نہ دیکھے تو پھر بھی ہے اک سلام سے کام

سنا سنا کے جو کرتا ہے وعظ حسن بیاں

پڑا ہے تجھ کو ہمیشہ یہ فہم خام سے کام

تو اپنے بکنے سے مسکیںؔ نہ ہم سے دور ہوا

تجھے تو بکنے سے مجھ کو ہے اپنے کام سے کام

(522) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nahin Hai Mujhko Ai Jamshed Tere Jam Se Kaam In Urdu By Famous Poet Miskeen Shah. Nahin Hai Mujhko Ai Jamshed Tere Jam Se Kaam is written by Miskeen Shah. Enjoy reading Nahin Hai Mujhko Ai Jamshed Tere Jam Se Kaam Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Miskeen Shah. Free Dowlonad Nahin Hai Mujhko Ai Jamshed Tere Jam Se Kaam by Miskeen Shah in PDF.