دل میں جنہیں اتارتے دل سے وہی اتر گئے

دل میں جنہیں اتارتے دل سے وہی اتر گئے

جسم کو چومتے رہے روح پہ وار کر گئے

پھر سر شاخ آرزو کھل کے مہک اٹھی کلی

درد کی فصل ہو چکی داغ کے دن گزر گئے

سارے ملامتوں کے تیر جن کا ہدف بنے تھے ہم

اپنے لیے وہ تیر بھی کام دعا کا کر گئے

آج تو تیری یاد بھی مرہم دل نہ ہو سکی

زخم ضرور دب گئے داغ مگر ابھر گئے

دشت توہمات میں اپنی صدا ہے اور ہم

حسن یقیں کے قافلے کس سے کہیں کدھر گئے

وقت کے قافلے میں جب کوئی نہ ہم سفر ملا

بن کے غبار رہ گزر دشت میں ہم بکھر گئے

(528) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Mein Jinhen Utarte Dil Se Wahi Utar Gae In Urdu By Famous Poet Moghisuddin Fareedi. Dil Mein Jinhen Utarte Dil Se Wahi Utar Gae is written by Moghisuddin Fareedi. Enjoy reading Dil Mein Jinhen Utarte Dil Se Wahi Utar Gae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Moghisuddin Fareedi. Free Dowlonad Dil Mein Jinhen Utarte Dil Se Wahi Utar Gae by Moghisuddin Fareedi in PDF.