پھر اک تیر سنبھالا اس نے مجھ پہ نظر ڈالی

پھر اک تیر سنبھالا اس نے مجھ پہ نظر ڈالی

آخری نیکی تھی ترکش میں وہ بھی کر ڈالی

ٹھہرو یہیں اے قافلے والو آیا دشت بلا

اس نے یہ کہہ کے اپنے سر پر خاک سفر ڈالی

اور کوئی دنیا ہے تیری جس کی کھوج کروں

ذہن میں پھر اک سمت بکھیری راہ گزر ڈالی

ہاتھ ہوا کے بڑھنے لگے ہیں بستی کے اطراف

دیکھو اس نے چنگاری اب کس کے گھر ڈالی

چشم فلک کا اک آنسو ہے گردش کرتی زمیں

کیا پیش آیا جو اس نے بنائے دیدۂ تر ڈالی

وقت سے پوچھو وقت سے سچا شاہد کوئی نہیں

کس نے تیغ اٹھائی رن میں کس نے سپر ڈالی

میں تو بس گوہر سے خالی ایک صدف ہوں رمزؔ

مشکل ہوگی اس نے کوئی بات اگر ڈالی

(562) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phir Ek Tir Sambhaala Usne Mujh Pe Nazar Dali In Urdu By Famous Poet Mohammad Ahmad Ramz. Phir Ek Tir Sambhaala Usne Mujh Pe Nazar Dali is written by Mohammad Ahmad Ramz. Enjoy reading Phir Ek Tir Sambhaala Usne Mujh Pe Nazar Dali Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Ahmad Ramz. Free Dowlonad Phir Ek Tir Sambhaala Usne Mujh Pe Nazar Dali by Mohammad Ahmad Ramz in PDF.