اضطراب خاک امجد میں کہیں رہتا ہے وہ

اضطراب خاک امجد میں کہیں رہتا ہے وہ

کائنات روح احمد میں کہیں رہتا ہے وہ

دائرہ در دائرہ صدیاں بلاتی ہیں اسے

سچی آوازوں کے گنبد میں کہیں رہتا ہے وہ

ڈھونڈنے نکلے ہیں جس کو علم کے صحرا میں ہم

درد و غم کی راہ ابجد میں کہیں رہتا ہے وہ

یاد آتا ہے مصیبت میں دعاؤں کی طرح

شہر کے ویران معبد میں کہیں رہتا ہے وہ

منتظر ہے ذرے ذرے کی نگاہوں میں لہو

سرخ رو ہونے کی سرحد میں کہیں رہتا ہے وہ

منکشف ہوتی ہوئی حیرت میں اس کو دیکھیے

اک نگاہ خواب کی زد میں کہیں رہتا ہے وہ

اک ارادے کی طرح اجملؔ دلوں کے درمیاں

ارض جاں کی آخری حد میں کہیں رہتا ہے وہ

(494) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Iztirab-e-KHak-e-amjad Mein Kahin Rahta Hai Wo In Urdu By Famous Poet Mohammad Ajmal Niyazi. Iztirab-e-KHak-e-amjad Mein Kahin Rahta Hai Wo is written by Mohammad Ajmal Niyazi. Enjoy reading Iztirab-e-KHak-e-amjad Mein Kahin Rahta Hai Wo Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Ajmal Niyazi. Free Dowlonad Iztirab-e-KHak-e-amjad Mein Kahin Rahta Hai Wo by Mohammad Ajmal Niyazi in PDF.