شعر تو سب کہتے ہیں کیا ہے

شعر تو سب کہتے ہیں کیا ہے

چپ رہنے میں اور مزا ہے

کیا پایا دیوان چھپا کر

لو ردی کے مول بکا ہے

دروازے پر پہرہ دینے

تنہائی کا بھوت کھڑا ہے

گھر میں کیا آیا کہ مجھ کو

دیواروں نے گھیر لیا ہے

میں ناحق دن کاٹ رہا ہوں

کون یہاں سو سال جیا ہے

آگے پیچھے کوئی نہیں ہے

کوئی نہیں تو پھر یہ کیا ہے

باہر دیکھ چکوں تو دیکھوں

اندر کیا ہونے والا ہے

ایک غزل اور کہہ لو علویؔ

پھر برسوں تک چپ رہنا ہے

(519) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sher To Sab Kahte Hain Kya Hai In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Sher To Sab Kahte Hain Kya Hai is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Sher To Sab Kahte Hain Kya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Sher To Sab Kahte Hain Kya Hai by Mohammad Alvi in PDF.