سکھانے بال ہی کوٹھے پہ آ گئے ہوتے

سکھانے بال ہی کوٹھے پہ آ گئے ہوتے

اسی بہانے ذرا منہ دکھا گئے ہوتے

تمہیں بھی وقت کی رفتار کا پتہ چلتا

نکل کے گھر سے گلی تک تو آ گئے ہوتے

گلا بھگو کے کہیں اور صدا لگا لیتا

ذرا فقیر کو پانی پلا گئے ہوتے

ارے یہ ٹھیک ہوا ہونٹ سی لیے ہم نے

وگرنہ لوگ تجھے کب کا پا گئے ہوتے

بھلا ہو چاند کا آتے ہی نور پہنچایا

ستارے ہوتے تو آنکھیں چرا گئے ہوتے

جوان جسموں کو ٹھنڈا نہ کر سکے لیکن

ہوا کے جھونکے دیا تو بجھا گئے ہوتے

(493) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sukhane Baal Hi KoThe Pe Aa Gae Hote In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Sukhane Baal Hi KoThe Pe Aa Gae Hote is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Sukhane Baal Hi KoThe Pe Aa Gae Hote Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Sukhane Baal Hi KoThe Pe Aa Gae Hote by Mohammad Alvi in PDF.