یوں تو کم کم تھی محبت اس کی

یوں تو کم کم تھی محبت اس کی

کم نہ تھی پھر بھی رفاقت اس کی

سارے دکھ بھول کے ہنس لیتا تھا

یہ بھی تھی ایک کرامت اس کی

الجھنیں اور بھی تھیں اس کے لیے

ایک میں بھی تھا مصیبت اس کی

پہلے بھی پینے کو جی کرتا تھا

مل ہی جاتی تھی اجازت اس کی

خواب میں جیسے چلا کرتا ہوں

دیکھتا رہتا ہوں صورت اس کی

نام رہتا ہے زباں پر اس کا

گھر میں رہتی ہے ضرورت اس کی

اس کی عادت تھی شرارت کرنا

کاش یہ بھی ہو شرارت اس کی

پھیلتے بڑھتے ہوئے بستر میں

ڈھونڈھتا رہتا ہوں قربت اس کی

ایک بوسیدہ سا گھر چھوڑ گئی

لے گئی ساتھ وہ جنت اس کی

(488) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yun To Kam Kam Thi Mohabbat Uski In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Yun To Kam Kam Thi Mohabbat Uski is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Yun To Kam Kam Thi Mohabbat Uski Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Yun To Kam Kam Thi Mohabbat Uski by Mohammad Alvi in PDF.