آگے مت سوچو

سنتے ہو اک بار وہاں پھر ہو آؤ

ایک بار پھر اس کی چوکھٹ پر جاؤ

دروازے پر دھیرے دھیرے دستک دو

جب وہ سامنے آئے تو پرنام کرو

''میں کچھ بھول گیا ہوں شاید'' اس سے کہو

کیا بھولا ہوں یاد نہیں آتا کہہ دو

اس سے پوچھو ''کیا تم بتلا سکتی ہو''

وہ ہنس دے تو کہہ دو جو کہنا چاہو

اور خفا ہو جائے تو ....آگے مت سوچو

(457) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aage Mat Socho In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Aage Mat Socho is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Aage Mat Socho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Aage Mat Socho by Mohammad Alvi in PDF.