میں اپنا نام ترے جسم پر لکھا دیکھوں

میں اپنا نام ترے جسم پر لکھا دیکھوں

دکھائی دے گا ابھی بتیاں بجھا دیکھوں

پھر اس کو پاؤں مرا انتظار کرتے ہوئے

پھر اس مکان کا دروازہ ادھ کھلا دیکھوں

گھٹائیں آئیں تو گھر گھر کو ڈوبتا پاؤں

ہوا چلے تو ہر اک پیڑ کو گرا دیکھوں

کتاب کھولوں تو حرفوں میں کھلبلی مچ جائے

قلم اٹھاؤں تو کاغذ کو پھیلتا دیکھوں

اتار پھینکوں بدن سے پھٹی پرانی قمیص

بدن قمیص سے بڑھ کر کٹا پھٹا دیکھوں

وہیں کہیں نہ پڑی ہو تمنا جینے کی

پھر ایک بار انہیں جنگلوں میں جا دیکھوں

وہ روز شام کو علویؔ ادھر سے جاتی ہے

تو کیا میں آج اسے اپنے گھر بلا دیکھوں

(556) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Apna Nam Tere Jism Par Likha Dekhun In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Main Apna Nam Tere Jism Par Likha Dekhun is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Main Apna Nam Tere Jism Par Likha Dekhun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Main Apna Nam Tere Jism Par Likha Dekhun by Mohammad Alvi in PDF.