ڈوبنے سے پہلے

کوئی جانے والے جہازوں کو روکے

کوئی ان کو جا کر بتائے

مگر کون جانے

کہ چاروں طرف

چیختی بھاگتی اندھی پاگل ہوا کے علاوہ

میری ذات ہے

اور میں

اپنے اندر اترنے لگا ہوں!

جہاز اب کہاں ہیں

کہاں ہے سمندر!

ہوا کس طرف بھاگتی ہے

سمندر جہاز اور ہوا اور میں

سب کے سب اپنے اندر اترنے لگے ہیں!

کوئی ان کو روکے

مگر کون روکے

کہ حد نظر تک میری ذات ہے

اور میں

اپنے اندر ہی اندر اترنے لگا ہوں!!

(445) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dubne Se Pahle In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Dubne Se Pahle is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Dubne Se Pahle Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Dubne Se Pahle by Mohammad Alvi in PDF.