ہوا سرد ہے

ہوا سرد ہے

راستے کا دیا زرد ہے

ہر طرف دھند ہے

گرد ہے

دور سے جو چلا آ رہا ہے

وہ سایہ ہے لیکن

نہ جانے وہ عورت ہے

یا مرد ہے

میں دریچے میں

تنہا کھڑا سوچتا ہوں

رات کے پاس میرے لیے کیا ہے

ان جانی خوشیاں ہیں یا

کل کا باسی پرانا

پھپھوندی لگا درد ہے

ہوا سرد ہے

(468) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hawa Sard Hai In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Hawa Sard Hai is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Hawa Sard Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Hawa Sard Hai by Mohammad Alvi in PDF.