عہد جیسے بھی بندھے تھے تیرے میرے درمیاں

عہد جیسے بھی بندھے تھے تیرے میرے درمیاں

درد کے رشتے جڑے تھے تیرے میرے درمیاں

غیرممکن تھا فصیلیں فاصلوں کی پھاندنا

قسمتوں کے فیصلے تھے تیرے میرے درمیاں

اک تکلم کا تعلق توڑنے سے کیا ہوا

اور بھی کچھ رابطے تھے تیرے میرے درمیاں

کیا کہوں منزل کی اس کی سمت بھی کوئی نہ تھی

راستے ہی راستے تھے تیرے میرے درمیاں

تیرے دل کا مان ٹوٹے میں نے کب چاہا مگر

اور بھی کچھ دل پڑے تھے تیرے میرے درمیاں

وصل کی سرشاریوں سے جو نہ ہو سکتے تھے حل

ایسے بھی کچھ مسئلے تھے تیرے مرے درمیاں

سامنا تھا اک تو دریائے تلاطم خیز کا

اور کچھ کچے گھڑے تھے تیرے میرے درمیاں

تھا سفر درپیش جانے کتنے نوریؔ سال کا

کیسے کیسے فاصلے تھے تیرے میرے درمیاں

(555) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ahd Jaise Bhi Bandhe The Tere Mere Darmiyan In Urdu By Famous Poet Mohammad Fakhrul Haq Noori. Ahd Jaise Bhi Bandhe The Tere Mere Darmiyan is written by Mohammad Fakhrul Haq Noori. Enjoy reading Ahd Jaise Bhi Bandhe The Tere Mere Darmiyan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Fakhrul Haq Noori. Free Dowlonad Ahd Jaise Bhi Bandhe The Tere Mere Darmiyan by Mohammad Fakhrul Haq Noori in PDF.