ایک چراغ یہاں میرا ہے ایک دیا وہاں تیرا

ایک چراغ یہاں میرا ہے ایک دیا وہاں تیرا

بیچ میں اقلیمیں پڑتی ہیں پانی اور اندھیرا

کوئی نہ جانے کون سا لفظ ہے جس سے جی اٹھوں گا

جس طائر میں جان ہے میری اس کا دور بسیرا

ساحل پر تو ہاتھ کو ہاتھ سجھائی نہیں دیتا ہے

شاید کسی جہاز میں بھر کر لائے کوئی سویرا

بھرا ہوا ہے جانوروں اور سانپوں سے یہ جنگل

ہجر دکھائی دیتا تھا باہر سے سبز گھنیرا

دھوپ اور بارش بھیجنے والے میری بھی سن لینا

تیرے باغ کے گوشے میں اک کچا پھول ہے میرا

(579) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Charagh Yahan Mera Hai Ek Diya Wahan Tera In Urdu By Famous Poet Mohammad Izhar Ul Haq. Ek Charagh Yahan Mera Hai Ek Diya Wahan Tera is written by Mohammad Izhar Ul Haq. Enjoy reading Ek Charagh Yahan Mera Hai Ek Diya Wahan Tera Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Izhar Ul Haq. Free Dowlonad Ek Charagh Yahan Mera Hai Ek Diya Wahan Tera by Mohammad Izhar Ul Haq in PDF.