کیا اور کون

پرانے دور میں رہتا تھا اک کسان ایسا

جو بات بات پہ سب سے سوال کرتا تھا

حسین اور ذہین اپنے دونوں بیٹوں کے

خود اس نے نام بھی کیا اور کون رکھے تھے

بڑا تھا عمر میں کیا اس سے کون تھا چھوٹا

شریر دونوں تھے اور قد تھا دونوں کا اونچا

یہ واقعہ ہے کہ اک روز اپنی حاجت سے

ضعیف آیا کوئی ان کے باپ سے ملنے

کہا یہ دونوں نے اس سے ابھی گئے ہیں کہیں

وہ لوٹ آئیں گے جلدی ہمیں ہے اس کا یقیں

اگر ہو کام ضروری تو بیٹھیے بابا

ضعیف سوچ کے کچھ ان کے گھر میں بیٹھ گیا

سوال اس نے کیا کیا سے کیا ہے نام ترا

جواب ہنس کے دیا کیا نے کیا ہے نام مرا

کہا ضعیف نے میں سن سکا نہ نام ترا

خدا را پھر سے بتا مجھ کو تیرا نام ہے کیا

تو کیا نے زور سے فوراً کہا کہ میں کیا ہوں

تمہارا بیٹا ہوں بابا تمہارا بیٹا ہوں

ضعیف سن کے ہوا مشتعل جواب اس کا

رخ اپنا کون کی جانب پھر اس نے موڑ لیا

کیا سوال یہ اس سے ہے بھائی کون ترا

کہا یہ کون نے کیا میرا بھائی ہے بابا

ضعیف زور سے بولا کہ کیا ہے نام ترا

کہا یہ کون نے میں کون ہوں مرے بابا

کیا سوال یہ پھر اس سے تیرا نام ہے کیا

مرے سوال کو کیا اب بھی تو نہیں سمجھا

بتا تو کون ہے یہ سن کے کون پھر بولا

میں کون ہوں یہ حقیقت ہے اے مرے بابا

کہا یہ کیا نے مرا نام کیا ہے اے بابا

نہیں ہے شک کوئی اس میں ہے بھائی کون مرا

ضعیف سن کے یہ آپے سے ہو گیا باہر

کہا کہ شرم ہو تم پر شریر و بد اختر

یہ کہہ کے تیزی سے باہر نکل گیا گھر سے

شریر لڑکے مگر کھلکھلا کے ہنستے رہے

(790) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Aur Kaun In Urdu By Famous Poet Mohammad Sharfuddin Sahil. Kya Aur Kaun is written by Mohammad Sharfuddin Sahil. Enjoy reading Kya Aur Kaun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Sharfuddin Sahil. Free Dowlonad Kya Aur Kaun by Mohammad Sharfuddin Sahil in PDF.