اپنا ہر اک اصول مجھے ہارنا پڑا

اپنا ہر اک اصول مجھے ہارنا پڑا

تھی جیت ہی فضول مجھے ہارنا پڑا

تدبیر میری ایک نہ مانی بہار نے

پت جھڑ کے آگے پھول مجھے ہارنا پڑا

اعزاز اعتماد ہے اس کا دیا ہوا

گرچہ نہ تھا قبول مجھے ہارنا پڑا

اس کی خوشی تھی باعث فتح حیات نو

جب وہ ہوا ملول مجھے ہارنا پڑا

جب تک ہوا تھی صاف تھا میدان ہاتھ میں

آنکھوں میں آئی دھول مجھے ہارنا پڑا

میرے بھی کیا نصیب کہ وقت دعا محیطؔ

شعروں کا تھا نزول مجھے ہارنا پڑا

(543) ووٹ وصول ہوئے

محیط اسماعیل کی شاعری

Your Thoughts and Comments

Apna Har Ek Usul Mujhe Haarna PaDa In Urdu By Famous Poet Moheet Ismaeel. Apna Har Ek Usul Mujhe Haarna PaDa is written by Moheet Ismaeel. Enjoy reading Apna Har Ek Usul Mujhe Haarna PaDa Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Moheet Ismaeel. Free Dowlonad Apna Har Ek Usul Mujhe Haarna PaDa by Moheet Ismaeel in PDF.