دوستو بارگہہ قتل سجاتے جاؤ

دوستو بارگہہ قتل سجاتے جاؤ

قرض ہے رشتۂ جاں قرض چکاتے جاؤ

رہے خاموش تو یہ ہونٹ سلگ اٹھیں گے

شعلۂ فکر کو آواز بناتے جاؤ

اپنی تقدیر میں صحرا ہے تو صحرا ہی سہی

آبلہ پاؤ! نئے پھول کھلاتے جاؤ

زندگی سایۂ دیوار نہیں دار بھی ہے

زیست کو عشق کے آداب سکھاتے جاؤ

بے ضمیری ہے سرافراز تو غم کیسا ہے

اپنی تذلیل کو معیار بناتے جاؤ

اے مسیحاؤ اگر چارہ گری ہے دشوار

ہو سکے تم سے نیا زخم لگاتے جاؤ

کارواں عزم کا روکے سے کہیں رکتا ہے

لاکھ تم راہ میں دیوار اٹھاتے جاؤ

ایک مدت کی رفاقت کا ہو کچھ تو انعام

جاتے جاتے کوئی الزام لگاتے جاؤ

جن کو گہنہ دیا افکار کی پرچھائیں نے

محسنؔ ان چہروں کو آئینہ دکھاتے جاؤ

(760) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dosto Bargah-e-qatl Sajate Jao In Urdu By Famous Poet Mohsin Bhopali. Dosto Bargah-e-qatl Sajate Jao is written by Mohsin Bhopali. Enjoy reading Dosto Bargah-e-qatl Sajate Jao Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Bhopali. Free Dowlonad Dosto Bargah-e-qatl Sajate Jao by Mohsin Bhopali in PDF.