حقائق کو بھلانا چاہتے ہیں

حقائق کو بھلانا چاہتے ہیں

کوئی رنگیں فسانہ چاہتے ہیں

بدن پر اوڑھ کر گرد مسافت

غم منزل چھپانا چاہتے ہیں

گئی شب کی روپہلی ساعتوں کو

نئی دھج سے سجانا چاہتے ہیں

پرندوں کو نہ پتھر سے اڑاؤ

مسافر ہیں ٹھکانا چاہتے ہیں

کشادہ سائباں سب کے لیے ہو

رعایت سب اٹھانا چاہتے ہیں

نسیم صبح ہو صرصر ہو کچھ ہو

یہ پودے لہلہانا چاہتے ہیں

وہ خود بھی تو کبھی آئے تھے محسنؔ

جو محفل سے اٹھانا چاہتے ہیں

(586) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Haqaeq Ko Bhulana Chahte Hain In Urdu By Famous Poet Mohsin Bhopali. Haqaeq Ko Bhulana Chahte Hain is written by Mohsin Bhopali. Enjoy reading Haqaeq Ko Bhulana Chahte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Bhopali. Free Dowlonad Haqaeq Ko Bhulana Chahte Hain by Mohsin Bhopali in PDF.