سہمے سہمے چلتے پھرتے لاشے جیسے لوگ

سہمے سہمے چلتے پھرتے لاشے جیسے لوگ

وقت سے پہلے مر جاتے ہیں کتنے ایسے لوگ

سر پر چڑھ کر بول رہے ہیں پودے جیسے لوگ

پیڑ بنے خاموش کھڑے ہیں کیسے کیسے لوگ

چڑھتا سورج دیکھ کے خوش ہیں کون نہیں سمجھائے

تپتی دھوپ میں کمھلائیں گے غنچے جیسے لوگ

شب کے راج دلارو سوچو اپنا بھی انجام

شب کا کیا ہے کاٹ ہی دیں گے جیسے تیسے لوگ

غم کا درماں سوچنے بیٹھے تھے جو رات گئے

فکر فردا لے کر اٹھے بزم مے سے لوگ

محسنؔ اور بھی نکھرے گا ان شعروں کا مفہوم

اپنے آپ کو پہچانیں گے جیسے جیسے لوگ

(1038) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sahme Sahme Chalte Phirte Lashe Jaise Log In Urdu By Famous Poet Mohsin Bhopali. Sahme Sahme Chalte Phirte Lashe Jaise Log is written by Mohsin Bhopali. Enjoy reading Sahme Sahme Chalte Phirte Lashe Jaise Log Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Bhopali. Free Dowlonad Sahme Sahme Chalte Phirte Lashe Jaise Log by Mohsin Bhopali in PDF.