خود سے نا خوش غیر سے بیزار ہونا تھا ہوئے

خود سے نا خوش غیر سے بیزار ہونا تھا ہوئے

ہم کو گرد کوچہ و بازار ہونا تھا ہوئے

جن کی ساری زندگی دربار داری میں کٹی

ان کو رسوا بر سر دربار ہونا تھا ہوئے

ہم میں کچھ رندان خوش اوقات ایسے تھے جنہیں

جانشین جبہ و دستار ہونا تھا ہوئے

ہم کبھی شمشیر جوہر دار تھے لیکن ہمیں

دست ناہنجار میں تلوار ہونا تھا ہوئے

اپنا گھر جی کھول کر تاراج کرنا تھا کیا

اپنے ہاتھوں خود ہمیں مسمار ہونا تھا ہوئے

جن کو ساری زندگی زعم مسیحائی رہا

ان کو آخر ایک دن بیمار ہونا تھا ہوئے

تم سر ساحل ڈبو بیٹھے ہو محسنؔ کشتیاں

جن سفینوں کو سمندر پار ہونا تھا ہوئے

(1501) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHud Se Na-KHush Ghair Se Bezar Hona Tha Hue In Urdu By Famous Poet Mohsin Ehsan. KHud Se Na-KHush Ghair Se Bezar Hona Tha Hue is written by Mohsin Ehsan. Enjoy reading KHud Se Na-KHush Ghair Se Bezar Hona Tha Hue Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Ehsan. Free Dowlonad KHud Se Na-KHush Ghair Se Bezar Hona Tha Hue by Mohsin Ehsan in PDF.