کھلی آنکھوں سے سپنا دیکھنے میں

کھلی آنکھوں سے سپنا دیکھنے میں

گنوا دی عمر رستہ دیکھنے میں

بہا کر لے گئی اک موج دریا

بہت تھے محو دریا دیکھنے میں

ہوا کوچہ بہ کوچہ رو رہی ہے

سجا ہے قریہ قریہ دیکھنے میں

جو برتیں تو کھلیں سب بھید اس کے

حسیں لگتی ہے دنیا دیکھنے میں

دریچوں سے یہ دل آویز منظر

برے لگتے ہیں تنہا دیکھنے میں

نکل آتا ہے کڑوا ذائقے میں

جو پھل ہوتا ہے میٹھا دیکھنے میں

حقیقت میں وہ ایسا تو نہیں ہے

نظر آتا ہے جیسا دیکھنے میں

عذاب گمرہی میں مبتلا ہیں

بھٹک جاتے ہیں رستہ دیکھنے میں

قضا اکثر نمازیں ہو گئی ہیں

نشان سمت قبلہ دیکھنے میں

ہم احرام ہوس پہنے ہوئے ہیں

لبادہ ہے یہ اجلا دیکھنے میں

وہیں اکثر شناور ڈوبتے ہیں

جو ہیں پایاب دریا دیکھنے میں

یہی ہے لغزش بینائی محسنؔ

کہ ہو مشغول دنیا دیکھنے میں

(712) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Khuli Aankhon Se Sapna Dekhne Mein In Urdu By Famous Poet Mohsin Ehsan. Khuli Aankhon Se Sapna Dekhne Mein is written by Mohsin Ehsan. Enjoy reading Khuli Aankhon Se Sapna Dekhne Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Ehsan. Free Dowlonad Khuli Aankhon Se Sapna Dekhne Mein by Mohsin Ehsan in PDF.