میں ایک عمر کے بعد آج خود کو سمجھا ہوں

میں ایک عمر کے بعد آج خود کو سمجھا ہوں

اگر رکوں تو کنارا چلوں تو دریا ہوں

جو لب کشا ہوں تو ہنگامۂ بہار ہوں میں

اگر خموش رہوں تو سکوت صحرا ہوں

تجھے خبر بھی ہے کچھ اے مسرتوں کے نقیب

میں کب سے سایۂ دیوار غم میں بیٹھا ہوں

جھلس گئی ہے ہوائے دیار‌ درد مجھے

بس ایک پل کے لئے شہر غم میں ٹھہرا ہوں

مری خودی میں نہاں ہے مرے خدا کا وجود

خدا کو بھول گیا جب سے خود کو سمجھا ہوں

میں اپنے پاؤں کا کانٹا میں اپنے غم کا اسیر

مثال سنگ گراں راستے میں بیٹھا ہوں

بلندیوں سے مری سمت دیکھنے والے

مرے قریب تو آ میں بھی ایک دنیا ہوں

اگر ہے مقتل جاناں کا رخ تو اے محسنؔ

ذرا ٹھہر کہ ترے ساتھ میں بھی چلتا ہوں

(677) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Ek Umr Ke Baad Aaj KHud Ko Samjha Hun In Urdu By Famous Poet Mohsin Ehsan. Main Ek Umr Ke Baad Aaj KHud Ko Samjha Hun is written by Mohsin Ehsan. Enjoy reading Main Ek Umr Ke Baad Aaj KHud Ko Samjha Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Ehsan. Free Dowlonad Main Ek Umr Ke Baad Aaj KHud Ko Samjha Hun by Mohsin Ehsan in PDF.