لباس تن پہ سلامت ہیں ہاتھ خالی ہیں

لباس تن پہ سلامت ہیں ہاتھ خالی ہیں

ہم ایک ملک خدا داد کے سوالی ہیں

نہ ہم میں عقل و فراست نہ حکمت و تدبیر

مگر ہے زعم کہ جمعیت مثالی ہیں

منافقت نے لہو تن میں اتنا گرمایا

کہ گفتگو میں ریا کاریاں سجا لی ہیں

خود اپنے آپ سے کد اس قدر ہمیں ہے کہ اب

روایتیں ہی گلستاں کی پھونک ڈالی ہیں

ہمارے دل ہیں اب آماج گاہ حرص و ہوس

کہ ہم نے سینوں میں تاریکیاں اگا لی ہیں

نشیمنوں کو اجاڑا کچھ اس طرح جیسے

کہ فاختائیں درختوں سے اڑنے والی ہیں

کسی غریب اپاہج فقیر کی محسنؔ

کسی امیر نے بیساکھیاں چرا لی ہیں

(819) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Libas Tan Pe Salamat Hain Hath Khaali Hain In Urdu By Famous Poet Mohsin Ehsan. Libas Tan Pe Salamat Hain Hath Khaali Hain is written by Mohsin Ehsan. Enjoy reading Libas Tan Pe Salamat Hain Hath Khaali Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Ehsan. Free Dowlonad Libas Tan Pe Salamat Hain Hath Khaali Hain by Mohsin Ehsan in PDF.