قرب

تمام شب مرے کمرے کہ زرد کھڑکی پر

کبھی ہواؤں کے جھونکوں نے آ کے دستک دی

کبھی دھڑکتی ہوئی تیرگی نے سر پٹخا

کبھی سمٹتی بکھرتی سی سرد بوندوں نے

خموش شیشے کہ دیوار سے گلے مل کر

وہ ایک بات بہ انداز محرمانہ کہی

جو میں نے شب کی مہکتی ہوئی خموشی میں

رفیق راہ محبت سے والہانہ کہی

وہ رات جس میں سر دشت آسماں بادل

کھنکتے موتیوں کی دل نواز رم جھم میں

زمیں کی تشنہ دہانی کے راز کھول گیا

شفق کے رنگ مرادوں کی شب میں گھول گیا

پھر آج رات فلک پر تنا ہے خیمۂ ابر

برستی بوندوں سے روشن ہیں ذہن میں شمعیں

چھتوں پہ ناچتی پھرتی ہیں بے زباں پریاں

لہو میں رقص کناں ہے تمازت خورشید

خمار قرب دل آرا کی ہو گئی تائید

لرزتی بوندوں کے یہ جاں گداز شیش محل

کھلے ہوئے ہیں کسی درد آشنا کے لیے

ترس رہے ہیں کسی جشن بے صدا کے لیے

دیار شب میں بڑی دیر سے اداس ہوں میں

نظر اٹھا کے مجھے دیکھ تیرے پاس ہوں میں

(762) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Qurb In Urdu By Famous Poet Mohsin Ehsan. Qurb is written by Mohsin Ehsan. Enjoy reading Qurb Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Ehsan. Free Dowlonad Qurb by Mohsin Ehsan in PDF.