سرشک خوں سر مژگاں کبھی پروئے نہ تھے

سرشک خوں سر مژگاں کبھی پروئے نہ تھے

ہم اتنا ہنسنے کے بعد اس طرح سے روئے نہ تھے

ستم یہ ہے کہ وہ خورشید کاٹنے آئے

تمام عمر ستارے جنہوں نے بوئے نہ تھے

اب آپ اپنی تمناؤں سے ہوں شرمندہ

یہ داغ وہ ہیں جو میں نے لہو سے دھوئے نہ تھے

بہے وہ اشک کہ غرقاب ہو گئیں آنکھیں

سفینے اس طرح ہم نے کبھی ڈبوئے نہ تھے

چراغ لاؤ کوئی آفتاب ہی ڈھونڈیں

ہم اس قدر کبھی تاریکیوں میں کھوئے نہ تھے

اک آہ سرد کے بعد آنکھیں موند لیں محسنؔ

یہ کیا ہوا کبھی ٹھنڈی ہوا میں سوئے نہ تھے

(631) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sarishk-e-KHun Sar-e-mizhgan Kabhi Piroe Na The In Urdu By Famous Poet Mohsin Ehsan. Sarishk-e-KHun Sar-e-mizhgan Kabhi Piroe Na The is written by Mohsin Ehsan. Enjoy reading Sarishk-e-KHun Sar-e-mizhgan Kabhi Piroe Na The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Ehsan. Free Dowlonad Sarishk-e-KHun Sar-e-mizhgan Kabhi Piroe Na The by Mohsin Ehsan in PDF.