ہر روز نیا حشر سر راہ گزر تھا

ہر روز نیا حشر سر راہ گزر تھا

اب تک کا سفر ایک قیامت کا سفر تھا

اندازۂ حالات تھا پہلے ہی سے مجھ کو

درپیش جو اب ہے وہ مرے پیش نظر تھا

سنتے ہیں کہ آباد یہاں تھا کوئی کنبہ

آثار بھی کہتے ہیں یہاں پر کوئی گھر تھا

طے ہم نے کیا سارا سفر یک و تنہا

جز گرد سفر کوئی نہ ہم راہ سفر تھا

صد حیف کئی لوگ گئے جاں سے مرے ساتھ

قاتل کو تو مطلوب فقط میرا ہی سر تھا

میری ہی طرح جاں سے گزر کر چلے آتے

کچھ اس سے زیادہ تو نہ رستے میں خطر تھا

رہتا تھا کبھی میری نگاہوں میں شب و روز

اک وقت تھا جب وہ مرا محبوب نظر تھا

کیا وہ کوئی جھونکا تھا نسیم سحری کا

یا رہ گزر خواب پہ خوشبو کا سفر تھا

ہم جا کے کہاں بادیہ پیما ہوئے محسنؔ

جس دشت میں سبزہ نہ کہیں کوئی شجر تھا

(651) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Har Roz Naya Hashr Sar-e-rahguzar Tha In Urdu By Famous Poet Mohsin Zaidi. Har Roz Naya Hashr Sar-e-rahguzar Tha is written by Mohsin Zaidi. Enjoy reading Har Roz Naya Hashr Sar-e-rahguzar Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Zaidi. Free Dowlonad Har Roz Naya Hashr Sar-e-rahguzar Tha by Mohsin Zaidi in PDF.