جوں نکہت گل جنبش ہے جی کا نکل جانا

جوں نکہت گل جنبش ہے جی کا نکل جانا

اے باد صبا میری کروٹ تو بدل جانا

پالغز محبت سے مشکل ہے سنبھل جانا

اس رخ کی صفائی پر اس دل کا بہل جانا

سینہ میں جو دل تڑپا دھر ہی تو دیا دیکھا

پھر بھول گیا کیسا میں ہاتھ کا پھل جانا

اتنا تو نہ گھبراؤ راحت یہیں فرماؤ

گھر میں مرے رہ جاؤ آج اور بھی کل جانا

اے دل وہ جو یاں آیا کیا کیا ہمیں ترسایا

تو نے کہیں سکھلایا قابو سے نکل جانا

کیا ایسے سے دعویٰ ہو محشر میں کہ میں نے تو

نظارۂ قاتل کو احسان اجل جانا

ہے ظلم کرم جتنا تھا فرق پڑا کتنا

مشکل ہے مزاج اتنا اک بار بدل جانا

حوروں کی ثنا خوانی واعظ یوں ہی کب مانی

لے آ کہ ہے نادانی باتوں میں بہل جانا

عشق ان کی بلا جانے عاشق ہوں تو پہچانے

لو مجھ کو اطبا نے سودے کا خلل جانا

کیا باتیں بناتا ہے وہ جان جلاتا ہے

پانی میں دکھاتا ہے کافور کا جل جانا

مطلب ہے کہ وصلت میں ہے بوالہوس آفت میں

اس گرمی صحبت میں اے دل نہ پگھل جانا

دم لینے کی طاقت ہے بیمار محبت ہے

اتنا بھی غنیمت ہے مومنؔ کا سنبھل جانا

(1097) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jun Nikhat-e-gul Jumbish Hai Ji Ka Nikal Jaana In Urdu By Famous Poet Momin Khan Momin. Jun Nikhat-e-gul Jumbish Hai Ji Ka Nikal Jaana is written by Momin Khan Momin. Enjoy reading Jun Nikhat-e-gul Jumbish Hai Ji Ka Nikal Jaana Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Momin Khan Momin. Free Dowlonad Jun Nikhat-e-gul Jumbish Hai Ji Ka Nikal Jaana by Momin Khan Momin in PDF.