جانتا ہوں اب یونہی برباد رکھے گا مجھے

جانتا ہوں اب یونہی برباد رکھے گا مجھے

وہ بھی لیکن اس بہانے یاد رکھے گا مجھے

خود مری وارفتگی نے دور اسے مجھ سے کیا

یہ خیال اب عمر بھر ناشاد رکھے گا مجھے

حال سے میرے رہے گا بے خبر بھی اب وہی

جو کہ محو وحشت و افتاد رکھے گا مجھے

مہرباں جب ہو تو کرتا ہے اسیری کا سوال

وہ خفا ہے جب تلک آزاد رکھے گا مجھے

خود سے بھی پہلے رکھا تھا مجھ کو جس نے کل تلک

لگ رہا ہے اب وہ سب کے بعد رکھے گا مجھے

(564) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jaanta Hun Ab Yunhi Barbaad Rakkhega Mujhe In Urdu By Famous Poet Mubeen Mirza. Jaanta Hun Ab Yunhi Barbaad Rakkhega Mujhe is written by Mubeen Mirza. Enjoy reading Jaanta Hun Ab Yunhi Barbaad Rakkhega Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mubeen Mirza. Free Dowlonad Jaanta Hun Ab Yunhi Barbaad Rakkhega Mujhe by Mubeen Mirza in PDF.