کیا جانو جو اثر ہے دم شعلہ تاب میں

کیا جانو جو اثر ہے دم شعلہ تاب میں

یہ وہ ہے برق آگ لگا دے نقاب میں

حال اس نگہ کا اس کے سراپے میں کیا کہوں

مور ضعیف پھنس گئی جا شہد ناب میں

ذکر وفا وہ سنتے ہی مجلس سے اٹھ گئے

کچھ گفتگو ہی ٹھیک نہ تھی ایسے باب میں

کیا پوچھتے ہو چارۂ ہو از خویش رفتگاں

سو جا سے چاک جامہ ہے سوزن خلاب میں

آواز صور تیرے شہیدوں کو روز حشر

لگتی تھی اک بھنک سی تو کانوں کو خواب میں

جو دیکھتے ہی اس سے یہ گزرا کبھو نہیں

یعقوب کے خیال و زلیخا کے خواب میں

ہر ہر روئیں سے خرقہ کے میرے ہے خونچکاں

غوطے تو سو دیے اسے زمزم کے آب میں

اس چشم اشکبار کے کیونکر ہو سامنے

رونے کا مادہ ہی نہیں ہے سحاب میں

قسمت تو دیکھ کھولی گرہ کچھ تو رہ گئے

ناخن ہمارے ٹوٹ کے بند نقاب میں

ہر وقت آرزوئے عذاب جحیم ہے

ہاتھوں سے ہجر کے ہوں میں کیا کیا عذاب میں

(573) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Jaano Jo Asar Hai Dam-e-shoala-tab Mein In Urdu By Famous Poet Mufti Sadruddin Aazurda. Kya Jaano Jo Asar Hai Dam-e-shoala-tab Mein is written by Mufti Sadruddin Aazurda. Enjoy reading Kya Jaano Jo Asar Hai Dam-e-shoala-tab Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mufti Sadruddin Aazurda. Free Dowlonad Kya Jaano Jo Asar Hai Dam-e-shoala-tab Mein by Mufti Sadruddin Aazurda in PDF.