جام خالی ہیں مئے ناب کہاں سے لاؤں

جام خالی ہیں مئے ناب کہاں سے لاؤں

آپ کا دیدۂ پر آب کہاں سے لاؤں

کہہ سکوں ان کی نگاہوں کا تبسم جس کو

ایک ایسا دل بے تاب کہاں سے لاؤں

عشق خود اپنی جگہ پر ہے مکمل لیکن

حسن کا جوہر نایاب کہاں سے لاؤں

سامنا تم سے محبت میں جو ہو جائے کبھی

اک نیا عالم اسباب کہاں سے لاؤں

کعبہ و دیر کی راہوں سے گزر جاتا ہوں

محفل ناز کے آداب کہاں سے لاؤں

ایک ہی بار نشیمن پہ گری ہے بجلی

بارہا گلشن شاداب کہاں سے لاؤں

جو کبھی ان کی توجہ کا نتیجہ تھی شجیعؔ

پھر وہی کیفیت خواب کہاں سے لاؤں

(1119) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jam Khaali Hain Mai-e-nab Kahan Se Laun In Urdu By Famous Poet Nawab Moazzam Jah Shaji. Jam Khaali Hain Mai-e-nab Kahan Se Laun is written by Nawab Moazzam Jah Shaji. Enjoy reading Jam Khaali Hain Mai-e-nab Kahan Se Laun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Nawab Moazzam Jah Shaji. Free Dowlonad Jam Khaali Hain Mai-e-nab Kahan Se Laun by Nawab Moazzam Jah Shaji in PDF.