ساحرؔ لدھیانوی کے لئے

سحر تھا جس کی باتوں میں

نخل ثمر تھا

جس کے ہاتھوں میں

جادو بیاں ایسا

جو بانجھ زمینوں سے فصلیں اگا گیا

وجود کی بے معنی کتابوں میں

ہمیں درس عبرت دے گیا

موت اور زیست کے درمیاں

کتنے فاصلے مسدود کر گیا

تجربات کا بس اپنے پیالوں میں گھول کر

شاخوں میں آنسو کھلا گیا

لے آیا وہ سوغات

جو زخم دل کا مداوا بھی بنی

قدرت نے اس کو بخشی

دیار شوق کی رہبری

ہر لمحہ جس نے کی اپنی ذات کی نگہبانی

ترقی پسندوں میں ساحرؔ

ایک نرالا شاعر تھا

(948) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sahir-ludhiyanwi Ke Liye In Urdu By Famous Poet Noor Parkar. Sahir-ludhiyanwi Ke Liye is written by Noor Parkar. Enjoy reading Sahir-ludhiyanwi Ke Liye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Noor Parkar. Free Dowlonad Sahir-ludhiyanwi Ke Liye by Noor Parkar in PDF.