کچھ اس ادا سے محبت شناس ہونا ہے

کچھ اس ادا سے محبت شناس ہونا ہے

خوشی کے باب میں مجھ کو اداس ہونا ہے

میں آج سوگ منانا سکھانے والا ہوں

ادھر کو آئیں جنہیں محو یاس ہونا ہے

نشست روح میں پاکیزگی ہے شرط مگر

بدن کی بزم میں بس خوش لباس ہونا ہے

میں خود ہی ہوتا ہوں اپنی نشاط کا باعث

سو مجھ کو خود مرے غم کی اساس ہونا ہے

ازل سے میری حفاظت کا فرض ہے ان پر

سبھی دکھوں کو میرے آس پاس ہونا ہے

یہ عاشقی ترے بس کی نہیں سو رہنے دے

کہ تیرا کام تو بس نا سپاس ہونا ہے

(558) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rahul Jha. is written by Rahul Jha. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rahul Jha. Free Dowlonad  by Rahul Jha in PDF.