ہجر سے وصل اس قدر بھاری

ہجر سے وصل اس قدر بھاری

صبح سے دل پہ ہول ہے طاری

اپنی افتاد طبع کیا کہیے!

وہی دیرینہ دل کی بیماری

ان کے چہرے پہ فتح کے با وصف

انفعال شکست ہے طاری

دل کئی روز سے دھڑکتا ہے

ہے کسی حادثے کی تیاری

بعض اوقات عزم ترک وفا

عین من جملۂ وفاداری

ان کو تکلیف ناز دیتا ہوں

ہائے یہ خوئے دوست آزاری

جان لیوا سہی جراحت عشق

عقل کا زخم ہے بہت کاری

کاش مجھ کو حصار میں لے لے

میرے گھر کی چہار دیواری

(523) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rais Amrohvi. is written by Rais Amrohvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rais Amrohvi. Free Dowlonad  by Rais Amrohvi in PDF.