ہم نے اے دوست رفاقت سے بھلا کیا پایا

ہم نے اے دوست رفاقت سے بھلا کیا پایا

جوئے بے آب ہے تو میں شجر بے سایہ

درد جو عقل کے اسراف سے بچ رہتا ہے

عشق کے قحط زدوں کا ہے وہی سرمایا

دیدہ و دل سے گزرتا ہے کوئی شخص اکثر

جیسے آہوئے رمیدہ کا گریزاں سایا

کل فقط گیسوئے برہم تھے نشان تشویش

آج دیکھا تو انہیں اور پریشاں پایا

حسن سے جب بھی چھڑا معرکۂ دیدہ و دل

خود مرا عشق مرے مد مقابل آیا

میں ہوں خود اپنی ہی خاکستر جاں میں مدفون

دفن ہو جیسے خرابے میں کوئی سرمایا

(549) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rais Amrohvi. is written by Rais Amrohvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rais Amrohvi. Free Dowlonad  by Rais Amrohvi in PDF.