رقصاں ہے منڈیر پر کبوتر

رقصاں ہے منڈیر پر کبوتر

دیوار سی گر رہی ہے دل پر

ٹہنی پہ خموش اک پرندہ

ماضی کے الٹ رہا ہے دفتر

اڑتے ہیں ہوا کی سمت ذرے

یادوں کے چلے ہیں لاؤ لشکر

پیڑوں کے گھنے مہیب سائے

یہ کون ہے مجھ پہ حملہ آور

پتوں میں جھپک رہی ہیں آنکھیں

شاخوں میں چمک رہے ہیں خنجر

یہ کون قریب آ رہا ہے

خود میرے ہی نقش پا پہ چل کر

یہ کون سما رہا ہے مجھ میں

بیٹھا ہوا چپ مری برابر

یہ کس کا تنفس پر اسرار

یہ کس کا تبسم فسوں گر

اک کرب سا روح پر ہے طاری

اک کیف سا چھا رہا ہے دل پر

(859) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rais Amrohvi. is written by Rais Amrohvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rais Amrohvi. Free Dowlonad  by Rais Amrohvi in PDF.