سفر میں کوئی رکاوٹ نہیں گدا کے لئے

سفر میں کوئی رکاوٹ نہیں گدا کے لئے

کھلا ہوا ہے ہر اک راستہ ہوا کے لئے

یہ پوچھتی ہے ہر اک صبح آ کے موج نسیم

کوئی پیام کسی یار آشنا کے لئے

طواف دیر و حرم سے تو ہو چکے فارغ

چلو زیارت یاران با صفا کے لئے

میں کیوں نہ با سر عریاں پھروں تہ افلاک

کہ فخر ہے سر عریاں برہنہ پا کے لئے

یہ شہر شہر بخیلاں ہے اے دل بیمار

یہاں تو زہر بھی ملتا نہیں دوا کے لئے

شکار ڈھونڈھ کے لائی کہاں کہاں کہاں سے حیات

درندۂ اجل و اژدر قضا کے لئے

عجیب بات کہ منزل کا جب بھی قصد ہوا

بجائے پاؤں کے ہاتھ اٹھ گئے دعا کے لئے

ستم ظریف زمانے نے چن لیا ہم کو

گرانئ نفس و گرمئ نوا کے لئے

سوائے کشتئ لنگر گسستہ کیا ہوگی

غریق بحر کی سوغات نا خدا کے لئے

ہمیں میں کیوں ہدف طنز اے جمال بہار

سبھی نے پھول چنے تھے تری قبا کے لئے

نہ زاد راہ نہ رہبر نہ میزباں نہ سرائے

ہم ایسے بادیہ گردان بے نوا کے لئے

جہاں جہاں بھی ہوئے پر کشا ہم اہل زمیں

زمیں کے بوجھ ہی ثابت ہوئے خلا کے لئے

(538) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rais Amrohvi. is written by Rais Amrohvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rais Amrohvi. Free Dowlonad  by Rais Amrohvi in PDF.