کہہ رہے تھے لوگ صحرا جل گیا

کہہ رہے تھے لوگ صحرا جل گیا

پھر خبر آئی کہ دریا جل گیا

دیکھ لو میں بھی ہوں میرا جسم بھی

بس ہوا یہ ہے کہ چہرہ جل گیا

میرے اندازے کی نسبت وہ چراغ

کم جلا تھا پھر بھی اچھا جل گیا

شارٹ سرکٹ سے اڑیں چنگاریاں

صدر میں اک پھول والا جل گیا

آگ برسی تھی بدی کے شہر پر

اک ہمارا بھی شناسا جل گیا

میں تو شعلوں میں نہایا تھا فروغؔ

دور سے لوگوں نے سمجھا جل گیا

(561) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rais Farogh. is written by Rais Farogh. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rais Farogh. Free Dowlonad  by Rais Farogh in PDF.