ہنسی ہنسی میں ہر اک غم چھپانے آتے ہیں

ہنسی ہنسی میں ہر اک غم چھپانے آتے ہیں

حسین شعر ہمیں بھی سنانے آتے ہیں

ہمارے دم سے ہی آباد ہیں گلی کوچے

چھتوں پہ ہم ہی کبوتر اڑانے آتے ہیں

دریچہ کھول دیا تھا ترے خیالوں کا

ہوا کے جھونکے ابھی تک سہانے آتے ہیں

وصال ہجر وفا فکر درد مجبوری

ذرا سی عمر میں کتنے زمانے آتے ہیں

حسین خوابوں سے ملنے کو پہلے سوتے تھے

کہ اب تو خواب بھی نیندیں اڑانے آتے ہیں

رئیسؔ کھڑکیاں ساری نہ کھولیے گھر کی

ہوا کے جھونکے دئیے بھی بجھانے آتے ہیں

(465) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rais Siddiqui. is written by Rais Siddiqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rais Siddiqui. Free Dowlonad  by Rais Siddiqui in PDF.