وہ بام پہ پھر جلوہ نما میرے لئے ہے

وہ بام پہ پھر جلوہ نما میرے لئے ہے

گل بار و ضیا بار فضا میرے لئے ہے

پر نور ہوا جاتا ہے ہر جادۂ مغزل

پیشانیٔ سیمیں کی ضیا میرے لئے ہے

تا حد نظر پھیل گیا رنگ فضا میں

خوش رنگ وہ تحریر حنا میرے لئے ہے

رخسار و لب و گیسو و ابرو کے جہاں میں

ہر گام پہ اک حشر بپا میرے لئے ہے

کچھ درد کی شدت میں کمی ہے تو سہی اب

شاید ترے ہونٹوں پہ دعا میرے لئے ہے

گو تاب نہیں اور ستم سہنے کی پھر بھی

احباب کی ہر طرز جفا میرے لئے ہے

میں اب بھی ندیمؔ اپنے مقدر پہ ہوں نازاں

وہ نقش قدم راہنما میرے لئے ہے

(569) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raj Kumar Soori Nadeem. is written by Raj Kumar Soori Nadeem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raj Kumar Soori Nadeem. Free Dowlonad  by Raj Kumar Soori Nadeem in PDF.