ذوق سجود لے گیا مجھ کو کہاں کہاں

ذوق سجود لے گیا مجھ کو کہاں کہاں

لیکن مرے نصیب میں وہ آستاں کہاں

بخشا ہے تیرے نقش قدم نے جو خاک کو

وہ حسن دل نواز سر کہکشاں کہاں

میں سوچتا ہوں عارض و گیسو کو دیکھ کر

ٹھہرے گا صبح و شام کا یہ کارواں کہاں

خود سے بھی ہو سکی نہ ملاقات عمر بھر

اپنی تلاش لے گئی مجھ کو کہاں کہاں

ایجاد کر رہے ہیں وہ جور و ستم نئے

جور و ستم سے دبتا ہے عزم جواں کہاں

میری نگاہ شوق گداگر بنی ہوئی

جلووں کی بھیک مانگ رہی ہے کہاں کہاں

ہے باز یوں تو اب بھی در مے کدہ ندیمؔ

پہلی سی وہ نوازش پیر مغاں کہاں

(460) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raj Kumar Soori Nadeem. is written by Raj Kumar Soori Nadeem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raj Kumar Soori Nadeem. Free Dowlonad  by Raj Kumar Soori Nadeem in PDF.