غروب

میں اکثر سوچا کرتا ہوں

کاش میں نٹ کھٹ بالک ہوتا

اور پٹک دیتا اک پل میں

خواہش کے اونچے گنبد سے

جیون کا بے رنگ کھلونا

اور کہیں جا کر سو جاتا

لوگ ٹھٹک جاتے پل بھر کو

لمبی آہیں بھرتے کہتے!

کیسا کھلونا! ٹوٹ گیا ہے!

کام میں پھر وہ یوں کھو جاتے

جیسے اندھی شب میں دھوئیں کے

سانپ فلک کی جانب لپکیں

(555) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raj Narayan Raaz. is written by Raj Narayan Raaz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raj Narayan Raaz. Free Dowlonad  by Raj Narayan Raaz in PDF.