حاصل کا سفر

تنہائی کی خاموشی میں

جی بے کار الجھتا ہے

زار و پریشاں رہتا ہوں

لیکن لوگوں کے جمگھٹ میں

اک مہمل سے شور و غل میں

شخصیت سمجھوتے کے تیزاب میں حل ہو جاتی ہے

دل ہوتا ہے اور پشیماں

تنہائی کی خاموشی میں

بھوت شکست و ناکامی کے

اک اک کر کے مجھ سے جب بھی محو تکلم ہوتے ہیں

مجھ کو اپنا اونچا سا قد چھوٹا چھوٹا لگتا ہے

میں اک ذرہ ایک ستارہ بن جاتا ہوں

لیکن میں وہ تارہ کب ہوں

کب ان تاروں میں شامل ہوں

لے کے اجالا جو مانگے کا

اپنی آب بڑھانے کی ناحق سی کوشش کرتے ہیں

تنہائی کی خاموشی!

یہ گھونٹ ہے اک زہر قاتل کا

گھونٹ ہے اک امرت کا بھی یہ

گھونٹ میں دونوں پی لیتا ہوں

رات گئے اجلے بستر پر

سو جاتا ہوں

پہلی کرن کے ساتھ

سنہری پگڈنڈی کا ہو جاتا ہوں

(526) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raj Narayan Raaz. is written by Raj Narayan Raaz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raj Narayan Raaz. Free Dowlonad  by Raj Narayan Raaz in PDF.